0

مرہم (افسانہ)افسانہ نگار: الله کی لاڈلی

مرہم (افسانہ)
افسانہ نگار: الله کی لاڈلی

ممانی آج کیا بنانا ہے رات کے کھانے میں جو دل کریں بنا لوں مگر آپکو تو پتہ ہے اسرار کو پتہ چلے گا تو وہ نہیں کھائیں گے تو ممانی آپ بتا دیں کیونکہ رات بھی انہوں نے کچھ نہیں کھایا تھا میں ان کے آنے سے پہلے بنا لیتی ہوں تو جو رکھی ہے فریج میں بنا لوں ممانی آپ نے انہیں نہیں بتانا کہ میں نے کھانا بنایا ہے ،اچھا جاوٴ بناو تم سحرش کھانا بنانے کےلیے چکن میں داخل ہوئی فریج سے سبزی میں صرف پالک رکھی تھی جو اسرار کو بہت پسند ہے اس کے چہرے پر مسکان آگئی اتنے میں سحرش کی نند ابھیا آئی تو جب اس نے دیکھا کہ سحرش مسکرا رہی ہے تو اس نے بھابی کہا تو یکدم وہ ڈری کیا ہوا کچھ نہیں بس پالک بنا رہی ہوں اتنی کھوئی ہوں ہیں پالک بنانے میں نہیں مجھے پتہ ہے بھائی کی یاد میں پالک کو اتنا پیار سے کاٹ رہی ہیں دونوں کے چہرے پر مسکان سجائی ہوئی تھی کہ اسرار صاحب سامنے سے آتے دیکھئی دِئیے تو سحرش نے جلدی سے سبزی ابھیا کے سامنے رکھ دی ،اسے لگے کہ ابھیا بنا رہی ہے سحرش صرف اسکی مدد کر رہی تھی مگر سحرش کے چہرے سے مسکراہٹ غائب ہوگئی، وہ فون میں اتنا مگن تھی کہ اسے پتہ ہی نہیں تھا کہ وہ بیوی اور بہن کے سامنے سے گزار گیا ،
بھابی آپ پریشان ناں ہوں سب ٹھیک ہوجائیں گا ایک دن بھائی کو اپکی محبت نظر آئےگئی بس صبر کریں ابھیا چار سال سے صبر کر رہی ہوں آگئے بھی کر لوں گئی،
آپ ایسے اداس نا ہوا کریں بھابی، نہیں ہوتی بس اب عادت ہوگئی ہے آپ کا بھائی کبھی میرے زخموں کا مرہم نہیں بنے گا کیونکہ وہ آج بھی ایمان کی یادوں اور اس سے محبت کرتے ہیں بھابی کھانا بنائے ہاں معزرت باتوں میں بھول گئی ،
امی کھانا کس نے بنایا ہے وہ بھابی نے نہیں تو اس نے بس میرے کہنے پر چمچہ مارا تھا میں نماز پڑھنے جارہی تھی
شکر ہے آج آپ کے ہاتھوں سے بنا ہوا کھانا کھانے کو ملا ہے ناں تو بس اپکی بھتجی کے ہاتھ سے بد ذائقہ کھانا ہی ملتا ہے پچھلے چار سالوں اس لڑکی کو برداشت کر رہا ہوں آپ سے میں کہے رہا ہوں ایمان اپنے شوہر سے طلاق لیں رہی ہے اور بچے وہ بھی اس بےغیرت اسامہ کو دے کر آئیں گی مجھے سے شادی کے بعد پھر نوٹس بھیجے گے ،اوہ اچھا فیصلہ کر لیا ہے دوسری شادی کاجی امی اب آپ درمیان میں مت آیا گا اور اب میں اپکی کسی قسم کا پاس نہیں رکھوں گا اور یہ جو چار سالوں سے تمہاری بے رخی برداشت کر ہے امی میں نے منع کیا تھا مگر آپ ہی قسم پر قسم دیے جارہی تھی اور رہی اسکی تو اگر چاہئے تو طلاق دے دوں گا دوسری شادی ہوجائیں گی مجھے سے اچھا ملا جائیں گا ،سحرش کی آنکھوں سے آنسو جارہے تھے کہ ابھیا بھی بول پڑی بھائی آپ جب بھابی کے زخموں کے مرہم نہیں بنے ،بھابی کا کیا قصور تھا؟ کیوں کہ اس وقت آپکو ایمان نے کیا کہا تھا کہ وہ بقول آپکے بےغیرت اسامہ کے اس سے چار سال پہلے ایمان محبت کے دعویٰ کرتی تھی کہ چاہئے تو اسامہ نہیں چاہئے تو اسامہ اب کہا ہے اس کی محبت ، مت بھولیں کہ وہ ایک چالاک اور مکار لڑکی ہے جس نے آپ کےلیے منع کیا تھا امی نے تو اس کے سامنے اپنے دوپٹے کو بھی پھلایا تھا کہ میرا بیٹا تمہاری محبت میں مرجائیں گا تو اس نے کہا تھا مر جائیں مگر خالہ آپکو میں بتا چکی ہوں میری شادی ہو گئی تو اسامہ سے بس آپ چلی جائیں کبھی ہمارے گھر اس بات کےلیے ناں آیاگا۔۔۔
آپکو بتانے کا حوصلہ نہیں تھا پھر امی نے سوچ سحرش بھابی کا ویسے اس دنیا میں کوئی نہیں ہے ماموں جو بچپن میں ہی چلا بسے اب بابا اپکے اس روایہ سے اس دنیا سے چلا بسے مگر آپکو ایمان کی محبت کی اندھی پٹی بندھی ہوئی ہے ، ابھیا بس کر دیں نہیں آج میں چپ نہیں رہو گئی ، آپ کے سارے کام بیچاری بھابی کرتی ہیں مگر نام ہمارا دیکھیں وہ آپ سے کتنی محبت کرتی ہیں مگر آپ اپنی فریب کی دنیا میں کھوئیں ہوئے انسان ہیں سحرش اپنے آنسو صاف کرتے ہوئیں چلی گئی اسرار مجھے معاف کر دینا مجھے میرے بیٹے کی زندگی اہم تھی ماں ہوں ناں مرتا ہوا نہیں دیکھ سکتی تھی،

اسرار ! اسرار کیا ہو گیا تھا کیوں جھوٹی محبت طلبگار رہا اللہ کیوں مجھے اندھیرے میں رکھا گیا ۔۔۔۔
بھابی؟
ابھیا آپ نے سب کیوں بتایا ؟ مجھے سے روز روز آپکے تکلیف نہیں دیکھی جاسکتی تھی جبکہ میں نے انہوں کہا تھا کہ وہ ایمان سے شادی کر لیں جب بھی انکو موقع ملے بھابی بس کردیں خود کو کسی کےلیے اتنا سستا ناں کریں بس کر دیں اب آپ کے زخموں پر مرہم رکھنا ہوگا اسرار احمد کو ابھیا ایسا کچھ نہیں ہوگا۔
اسرار جو باہر ساری باتِیں سن رہا تھا ۔
بھابی مجھے نیند آرہی ہے میں سو رہی ہوں ،
کیا صبح سے اسرار احمد اسرار کی رٹ لگئی ہوئی ہے میرے تو سر میں درد ہوگیا ہے ابھیا آپکے بڑے بھائی ہیں تو ابھیا اچھا سوری آپکے کرش سحرش کے چہرے پر ہلکی سی مسکراہٹ آئی تو ہنسنے لگی بس بھائی کےنام پر ہنسنا آتا ہے آپکو اچھا بس بس سو جائیں مت بھولِیں کل آپکو دیکھنے آرہیے ہیں جی جانتی ہوں ،ان شاء الله انکو ضرور پسند آئیں گئی ویسے بھی میری ابھیا ہے ہی اتنی پیاری بس کر دیں بھابھی آپکو پتہ ہے ناں جب ایک بار رشتہ ٹوٹ جائیں تو پھر کوئی اچھا رشتہ نہیں آتا ایسا نہیں ہوتا ، سحرش عشاء کی نماز پڑھی نماز کے بعد قرآن کی تلاوت کرکے سو گئی ۔
اسرار کیا کر رہے ہوں باہر اس وقت امی نیند نہیں آرہی کیوں ؟؟
صبح ابھیا کو کچھ لوگ دیکھنے آرہے ہیں ہمم میں نے سحرش اور ابھیا کی باتِیں سنی ہیں امی آپ مجھے پہلے بتا دیتی تو آج میں اور سحرش اتنا دور ناں ہوتے بیٹا جب بھی سوچتی تھی تو مجھے سحرش منع کر دیتی تھی تم نے تو اسے ناں کبھی حق دیا اور ناں ہی اپنے کمرے میں آنے کی اجازت دی امی مجھے سحرش معاف کر دے گئی ہاں کردیں گئی کیونکہ وہ تم سے بہت محبت کرتی ہے ، الارم کی گھنٹی بجی ابھیا اسے بند کرنے کےلیے اٹھی تو دیکھ سحرش صوفےکے ساتھ گرئی ہوئی تھی پتہ اسے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا وہ بے سختہ بھاگی اسرار کے کمرے میں جب دیکھ اسرار کمرے میں نہیں ہے تو وہ زور زور سے اپنی ماں کو پکارنے لگئی اتنے میں اسرار بھی نماز پڑھ کر آرہا تھا کہ ابھیا کی آواز سےوہ لزر کر بھاگا تو جب اس نے سحرش کو دیکھا تو اس کی ہاتھ پاوٴں ٹھنڈے تھے اسرار نے اٹھ کر بیڈ پر سولایا اسرار نے ڈاکٹر عبدالحفیظ جو گھر قریب انکا چھوٹا سا کلینک تھا تو ڈاکٹر نے کہا انکو آرام کی اشد ضرورت ہے آپ انکا خیال رکھئے گا اور کچھ دوائیں دی ،اسرار کمرے میں آیا ابھیا اٹھ کر باہر چلی گئی ،سحرش اپنا خیال رکھا کرو میرے لیے نا صحیح امی اور ابھیا کےلیے ان دونوں کی جان نکا گئی تھی خاموشی سے اسکے آنکھوں سے آنسو آرہے تھے اسرار نے صاف کرتے ہوئے کہا آج کے بعد پھر ناں دیکھوں، شام کو مہمان آرہے ہیں سب آپکو دیکھنا ہے

اسرار نے اپنے ہاتھوں سے دوائیں کھلائیں سحرش نے تھوڑا سا آرام کرنے کے بعد اٹھ کھڑی ہوئی وہ کمرے سے باہر آئی، اس نے دیکھ کہ ابھیا ممانی نے سارا کام کر لیا تھا اسرار اس وقت ہی باہر سے کچھ پھل لےکر کچن میں سحرش کو دیکھتےہوئے اس کو دیے، طبیعت کسی ہے ٹھیک ، ابھی اپکی نندکو دیکھنے آرہے تھے شادی کرنے نہیں جو بےہوش ہوگئی نند کی جدائی میں نہیں ،وہ تو بس چکر آئیں تھے اچھا اس پاگل کے آنسو نہیں روک رہے تھے اسکی بھابی اسکو چھوڑ کر جارہی تھی اسرار نے سحرش کی آنکھوں میں دیکھتے ہوکہا ابھی نہیں مرو گئی اپکی شادی دیکھ کر مرو گئی ،سحرش جی ممانی سوری ،فضول باتیں ناں کرو ، ابھیا چلوں تیار ہوجاو، اسرار نے کہا خود بھی ہو جاو، میں کیوں؟ باہر جاتےہوئے سحرش کے قریب آکر اسکے کانوں میں آہستہ آواز میں کہا آج سے اپنے کمرے میں آجاو

آگئے ہیں مہمان ابھیا
جلدی کروں بھابی مجھے ڈر لگ رہا ہے
اسرار کی آواز آئی بس کردوں میری بیوی کو چھوڑو پاگل لڑکی امی بولا رہی ہیں
ابھیا کو لے کر گئی تو انہوں نے دیکھتی ہی کہا ہماری طرف سے ہاں ہے اب آپ لوگ جب آئیں ؟
اسرار نے رات کو سحرش سے پوچھا کسے لوگ ہیں اس نے کہا اچھے تو اسرار نے پوچھ گچھ کروائی اس کے تین مہنیوں کے بعد ہی نکاح کروایا ابھیا کے شوہر کی نوکری کویت میں تھی اس نے کچھ مہینوں کے بعد ابھیا اور اپنے ماں باپ کو اپنے پاس بولا لیا، اسرار نے سحرش سے معافی مانگی، سحرش نے اسرار کو خوشی خوشی معاف کر دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں