0

مادری زبان یا ماں کی زبان کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں– تحریر : خواجہ کبیر احمد

مادری زبان یا ماں کی زبان کی اہمیت اور ہماری ذمہ داریاں
تحریر : خواجہ کبیر احمد
ہر انسان کے لیے اپنی ماں کی زبان ایک مقدس اور اہم جزو ہوتی ہے۔ یہ زبان ہمیں اپنی تہذیب، تاریخ، اور ورثے کی اہم معلومات فراہم کرتی ہے۔ ماں کی زبان ہمیں اپنے وطن کی شناخت اور ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اس لئے، اپنی ماں کی زبان کی حفاظت اور اس کی اہمیت کو سمجھنا اور اس کی حفاظت کے لئے ذمہ داریاں ادا کرنا انسانی وجود کا ایک اہم فرض ہے۔
پہلی بات، ماں کی زبان ہماری معاشرتی اورذہانتی تربیت کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس زبان کے ذریعے ہم اپنی تعلیم، فکری ترقی، اور روحانی رشتے کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ ماں کی زبان کی قدر کرنا اور اس کی ترقی کیلئے مختلف تعلیمی اداروں اور سماجی کارکنوں کی جانب سے ترقیاتی اور ثقافتی منصوبے بنائے جانے چاہیے۔
دوسری بات، ماں کی زبان کا استعمال اپنے وطن کی ایکتا اور توانائی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جب لوگ اپنی ماں کی زبان کو نظرانداز کرتے ہیں، تو وہ اپنی ترقی کے راستے سے دور ہوتے ہیں۔ ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ماں کی زبان کی حفاظت اور ترویج ہماری ملکیت کا ایک حصہ ہے اور ہمیں اس پر فخر محسوس کرنا چاہیے۔
تیسری بات، ماں کی زبان کی حفاظت اور ترویج کے لیے ہمارے ذمہ داریاں ہیں۔ ہمیں اپنی ماں کی زبان کو برقرار رکھنے، اس کا استعمال بڑھانے، اور نئی نسل کو بھی اس کی اہمیت اور قدر کا علم دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ، ماں کی زبان کے مختلف لہجوں اور لسانیات کی حفاظت بھی ضروری ہے تاکہ ہماری دلچسپیوں کو بچایا جا سکے۔
اختتامی بات، ماں کی زبان کی اہمیت اور اس کی حفاظت کا اعتراف کرنا اور اس پر عمل کرنا ہمارا فرض ہے۔ ہمیں اپنی ماں کی زبان کو فخر سے قبول کرنا چاہیے اور اس کی حفاظت اور ترویج کے لیے محنت کرنی چاہیے۔ ماں کی زبان کی قدر کو سمجھنا اور اسے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہمارا فرض ہے۔
نوٹ : خواجہ کبیر احمد ایک صحافی ہیں برطانیہ میں جموں کشمیر ٹی وی کے پبلک أفیئرز کے ڈائریکٹر اور اینکر پرسن ہیں مادری پہاڑی زبان میں انکا ہفتہ وار شو ما بولی عوام میں خاصہ پسندیدہ شو ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں